Saturday 19 September 2015

ہنسو تو ساتھ ہنسے گی دنیا، بیٹھ اکیلے رونا ہو گا

ہنسو تو ساتھ ہنسے گی دنیا، بیٹھ اکیلے رونا ہو گا
چپکے چپکے بہا کر آنسو، دل کے دکھ کو دھونا ہو گا
بیرن ریت بڑی دنیا کی، آنکھ سے ٹپکا جو بھی موتی
پلکوں ہی سے اٹھانا ہو گا، پلکوں ہی سے پرونا ہو گا
پیاروں سے مل جائیں پیارے، انہونی کب ہونی ہو گی
کانٹے پھول بنیں گے کیسے، کب سکھ سیج بچھونا ہو گا
بہتے بہتے کام نہ آئے لاکھوں بھنور طوفانی ساگر
اب منجدھار میں اپنے ہاتھوں جیون ناؤ ڈبونا ہو گا
میراؔ جی کیوں سوچ ستائے، پلک پلک ڈوری لہرائے
قسمت جو بھی رنگ دکھائے، اپنے دل میں سمونا ہو گا

میرا جی

No comments:

Post a Comment