اپنے آپ سے پھرتے ہیں بیگانے کیوں
شہر میں آ کر لوگ ہوئے دیوانے کیوں
ہم نے کب مانی تھی بات زمانے کی
آج ہماری بات زمانہ مانے کیوں
وہ جنگل کے پھولوں پر کیوں مرتا ہے
سچی بات سے گھبرانے کی عادت کیا
جھوٹے لوگوں سے اپنے یارانے کیوں
خلوت میں جو آنکھ ملاتے ڈرتا ہو
میلے میں وہ شخص ہمیں پہچانے کیوں
محسنؔ جب بھی چوٹ نئی کھا لیتا ہوں
دل کو یاد آتے ہیں یار پرانے کیوں
محسن نقوی
No comments:
Post a Comment