Monday, 21 September 2015

یہ مری روح میں گونجتا کون ہے

یہ مِری روح میں گونجتا کون ہے
بند گنبد میں مثلِ صدا کون ہے
کون سبزے کی صورت میں پامال ہے
سرو بن کر چمن میں کھڑا کون ہے
کس سے چھپ چھپ کے ملنے کو جاتی ہے تُو
جنگلوں میں، بتا اے صبا! کون ہے
پھول کھلنے کی کوشش سے اُکتا گئے
آنکھ بھر کر انہیں دیکھتا کون ہے
بے دلی سے کہاں ہاتھ آتے ہیں ہم
دل لگا کر ہمیں ڈھونڈتا کون ہے 

خورشید رضوی

No comments:

Post a Comment