Monday 18 January 2016

میں صدقے تجھ پہ ادا تیرے مسکرانے کی

میں صدقے تجھ پہ ادا تیرے مسکرانے کی
سمیٹے لیتی ہے۔۔ رنگینیاں زمانے کی
جو ضبطِ شوق نے باندھا طلسمِ خود داری
شکایت آپ کی روٹھی ہوئی ادا نے کی
کچھ اور جرأت دستِ ہوس بڑھاتی ہے
وہ برہمی جو ہو تمہید مسکرانے کی
جلانے والے جلاتے ہی ہیں چراغ آخر
یہ کیا کہا ۔۔ کہ ہوا تیز ہے زمانے کی
ہوائیں تند ہیں اور کس قدر ہیں تند جمیلؔ
عجب نہیں کہ بدل جائے رُت زمانے کی

جمیل مظہری

No comments:

Post a Comment