میں صدقے تجھ پہ ادا تیرے مسکرانے کی
سمیٹے لیتی ہے۔۔ رنگینیاں زمانے کی
جو ضبطِ شوق نے باندھا طلسمِ خود داری
شکایت آپ کی روٹھی ہوئی ادا نے کی
کچھ اور جرأت دستِ ہوس بڑھاتی ہے
جلانے والے جلاتے ہی ہیں چراغ آخر
یہ کیا کہا ۔۔ کہ ہوا تیز ہے زمانے کی
ہوائیں تند ہیں اور کس قدر ہیں تند جمیلؔ
عجب نہیں کہ بدل جائے رُت زمانے کی
جمیل مظہری
No comments:
Post a Comment