Sunday 17 January 2016

اس دل کے جھروکے میں اک روپ کی رانی ہے

اس دل کے جھروکے میں اک روپ کی رانی ہے
اس روپ کی رانی کی تصویر بنانی ہے
ہم اہلِ محبت کی وحشت کا وہ درماں ہے
ہم اہلِ محبت کو ۔۔ آزارِ جوانی ہے 
یاں چاند کے داغوں کو سینے میں دباتے ہیں
دنیا کہے دیوانہ ۔۔ یہ دنیا دیوانی ہے
اک بات مگر ہم بھی پوچھ لیں دو جو اجازت 
کیوں تم نے یہ غم دے کے پردیس کی ٹھانی ہے
سکھ لے کے چلے جانا، دکھ دے کے چلے جانا
کیوں حسن کے ماتوں کی یہ ریت پرانی ہے
ہدیہ دلِ مفلس کا، چھ شعر غزل کے ہیں
قیمت میں تو ہلکے ہیں، انشاؔ کی نشانی ہے

ابن انشا

No comments:

Post a Comment