Wednesday, 20 January 2016

پھر کہو گے تم مقابل کی سزا کے واسطے

پھر کہو گے تم مقابل کی سزا کے واسطے
آئینے کو ہاتھ سے رکھ دو خدا کے واسطے
کعبۂ دل کو نہ تاکو تم جفا کے واسطے
اے بتو! یہ گھر خدا کا ہے، خدا کے واسطے
یا الٰہی! کِس طرف سے پاس ہے بابِ اثر
کون سا نزدیک ہے رستہ دعا کے واسطے
کہہ گئے کیا دیکھ کر نبضوں کو کیا جانے طبیب
ہاتھ اٹھائے ہیں عزیزوں نے دعا کے واسطے
تم ابھی نامِ خدا نو مشقِ ظلم وجود رہو
آسماں سے مشورہ کر لو جفا کے واسطے
مجھ کو اس مٹی سے خالق نے بنایا ہے قمرؔ
رہ گئی تھی جو ازل کے دن جفا کے واسطے

استاد قمر جلالوی

No comments:

Post a Comment