ہم نے دیکھا ہے اجالے سے اندھیرا ہونا
آنکھ رکھ کر ہمیں آتا نہیں اندھا ہونا
وہ کسی اور کا کیا ہو گا، جو اپنا نہ ہوا
پہلے اے عشق! سکھا دے ہمیں اپنا ہونا
اے تجلی ہے نگاہوں کی رعایت تِرا فرض
اس کو کیا حق ہے کہ قطرے سے سمندر مانگے
جس نے قطرے کو سکھایا نہیں ۔۔ دریا ہونا
کیا نئی بات ہے بلبل کہ فسانہ بن جائے
تیری بے بال و پری، نخل کا اونچا ہونا
آرزوؤں کا یہ عالم ہے تو اے عشق! سلام
تجھ سے مشکل ہے علاجِ غمِ دنیا ہونا
وائے بر حالِ محبت ۔۔ کہ محبت کہلائے
ہو کے سنگین کسی شوق کا سودا ہونا
ہے کہیں اس کے لیے گوشۂ خاموش پناہ
جس کو خلوت میں میسر نہیں ۔۔ تنہا ہونا
آپ کی قیس مزاجی سے مجھے ڈر ہے جمیلؔ
دیکھیے کس کے مقدر میں ہے ۔۔ لیلیٰ ہونا
جمیل مظہری
No comments:
Post a Comment