ذرا تلخیوں کا مزا لو تو جانیں
ہماری طرح دل لگا لو تو جانیں
پہاڑوں کو ہم نے اٹھایا ہے دل پر
تم اک کنکری بھی اٹھا لو تو جانیں
ستم سہتے جاؤ،۔ وفا کرتے جاؤ
تڑپتا ہو دل، امڈے آتے ہوں آنسو
اور اس حال میں مسکرا لو تو جانیں
سنا ہے، ہمیں 'بے وفا' تم کہو ہو
ذرا ہم سے آنکھیں ملا لو تو جانیں
غزل تم پہ عاجزؔ نے جیسی کہی ہے
کسی اور سے کہلوا لو تو جانیں
کلیم عاجز
No comments:
Post a Comment