فلمی گیت
جب بھی یہ دل اداس ہوتا ہے
جانے کون آس پاس ہوتا ہے
ہونٹ چپ چاپ بولتے ہوں جب
سانس کچھ تیز تیز چلتی ہو
ٹهنڈی آہوں میں سانس جلتی ہو
جب بھی یہ دل اداس ہوتا ہے
جانے کون آس پاس ہوتا ہے
آنکھ میں تیرتی ہیں تصویریں
تیرا چہره، تیرا خیال لیے
آئینہ دیکهتا ہے جب مجھ کو
ایک معصوم سا سوال لیے
جب بھی یہ دل اداس ہوتا ہے
جانے کون آس پاس ہوتا ہے
کوئی وعده نہیں کِیا لیکن
کیوں تیرا انتظار رہتا ہے
بے وجہ جب قرار مل جاۓ
دل بڑا بے قرار رہتا ہے
جب بھی یہ دل اداس ہوتا ہے
جانے کون آس پاس ہوتا ہے
آنکھیں پہچانتی ہیں آنکھوں کو
درد،۔ چہرہ شناس ہوتا ہے
زخم، کہتے ہیں دل کا گہنا ہے
درد،۔ دل کا لباس ہوتا ہے
جب بھی یہ دل اداس ہوتا ہے
جانے کون آس پاس ہوتا ہے
گلزار
No comments:
Post a Comment