Thursday 10 March 2016

آپ کا رتبہ سلامت آپ من مانی کریں

آپ کا رتبہ سلامت،۔ آپ من مانی کریں 
دوسروں کو درسِ عبرت ہو وہ نادانی کریں 
خوشنما غزلیں جو شاعر صرفِ عریانی کریں 
کس طرح ظاہر زمانے کی ستم رانی کریں 
جب بھی دھندلائے شرافت خستہ حالی کے سبب 
عارضِ عصمت پہ آنسو شبنم افشانی کریں 
ہو چکا جب خندۂ گل کا تصور مستند 
کیا شگوفے احتجاجِ چاک دامانی کریں 
مسکرانا چاہیے لیکن کچھ اس انداز سے 
دیکھنے والے نہ احساسِ پریشانی کریں 
’’مانگ لائیں گے اجالا، نوچ لائیں گے کنول‘‘ 
آپ ہم سے وعدۂ تشریف ارزانی کریں 
کاروانِ عہدِ نو کے ساتھ چلنا ہے ہمیں 
بندہ پرور! آپ تکمیلِ تن آسانی کریں 
انجمن میں اب خلافِ مصلحت ہو گا کہ آپ 
میری جانب دیکھ کر اظہارِ حیرانی کریں 
ایک ہے تزئینِ گلشن،۔ اور تہذیبِ وطن
وہ جہانبانی سے پہلے گلستاں بانی کریں 
آنکھ ملنے کا تاثر،۔ الحفیظ! و الاماں
بیخودی سے ہوش کی کب تک نگہبانی کریں 
برہمن کی دوستی میں عید کے دن دیکھیے 
شیخ صاحب بھینٹ دیتے ہیں کہ قربانی کریں 
بے در و دیوار سا اک گھر بنا کر ہم کہیں 
چین سے بیٹھیں تو ذکرِ خانہ ویرانی کریں 
کام آتا ہے تخلص ہر پریشانی میں شادؔ 
شادؔ ہم کس طرح ترکِ خندہ پیشانی کریں 
وقت ہی وہ آ گیا ہے ورنہ شادِؔ عارفی 
ہم سے ناواقف بھی دعوئ سخن دانی کریں

شاد عارفی

No comments:

Post a Comment