عارفانہ کلام منقبت سلام مرثیہ
نہ معجزہ ہے کربلا، نہ حادثہ ہے کربلا
جو خون سے لکھا گیا وہ فیصلہ ہے کربلا
یہی نہیں کہ صرف اپنے عہد میں ہوا، آج بھی
جہانِ مصلحت میں حرفِ برملا ہے کربلا
ہر ایک جبر کے خلاف خیر کے محاذ پر
سنان و خنجر و کمان، مشک و چادر و علم
نشانیوں کا اِک عجیب سلسلہ ہے کربلا
افتخار عارف
No comments:
Post a Comment