Sunday 16 October 2016

نہ معجزہ ہے کربلا نہ حادثہ ہے کربلا

عارفانہ کلام منقبت سلام مرثیہ

نہ معجزہ ہے کربلا، نہ حادثہ ہے کربلا
جو خون سے لکھا گیا وہ فیصلہ ہے کربلا
یہی نہیں کہ صرف اپنے عہد میں ہوا، آج بھی
جہانِ مصلحت میں حرفِ برملا ہے کربلا
ہر ایک جبر کے خلاف خیر کے محاذ پر
جو مستقل بپا رہے وہ معرکہ ہے کربلا
سنان و خنجر و کمان، مشک و چادر و علم
نشانیوں کا اِک عجیب سلسلہ ہے کربلا

افتخار عارف

No comments:

Post a Comment