Thursday 20 October 2016

صبح کو آہیں بھر لیں گے ہم

صبح کو آہیں بھر لیں گے ہم
رات کو نالے کر لیں گے ہم
مست رہو تم حال میں اپنے
تم بن کیا ہم جی نہ سکیں گے
پھر بھی کہو تو خوش خوش جی لیں
سوچ سکو تو بگڑا کیا ہے
دیکھ سکو توا دیکھو نا
اب بہت کچھ ہو سکتا ہے
رات کوئی پہلو میں تھا میرے
صبح سے لیکن پہلے پہلے
اک ایک سے اب پوچھ رہا ہوں
تم تو نہیں تھے تم تو نہیں تھے

ابن انشا

No comments:

Post a Comment