Thursday 13 October 2016

میں نے پیروں میں پائل تو باندھی نہیں

میں نے پیروں میں پائل تو باندھی نہیں

گیت

میں نے پیروں میں پائل تو باندھی نہیں
کیوں صدا آ رہی ہے چھنانن چھن چھنانن چھنانن چھنانن 
میں نے ہاتھوں میں کنگن تو پہنا نہیں 
کیوں صدا آ رہی ہے کھنانن کھن چھنانن چھنانن چھنانن
میں نے پیروں میں پائل تو باندھی نہیں

نہ کوئی آرزو نہ کوئی آس ہے 
میرے دل یہ بتا کیسا احساس ہے
دل میں اندیکھے ان چاہے ارماں ہیں 
کچھ دنوں سے یہی دل کچھ پریشان ہے
میں نے چھیڑی نہیں پیار کی راگنی
کیوں صدا آ رہی ہے جھنانن جھن جھنانن جھنانن جھنانن
میں نے پیروں میں پائل تو باندھی نہیں

کوئی دینے لگا ہے صدائیں مجھے 
آ گئیں ہیں کہاں سے ادائیں مجھے
کچھ دنوں سے عجب آرزو جاگ اٹھی 
گدگدانے لگی ہیں ہوائیں مجھے
میرا آنچل تو بانہوں کے گھیرے میں ہے 
کیوں صدا آ رہی ہے سنانن سن چھنانن چھنانن چھنانن
میں نے پیروں میں پائل تو باندھی نہیں

کیوں صدا آ رہی ہے چھنانن چھن چھنانن چھنانن چھنانن 
میں نے ہاتھوں میں کنگن تو پہنا نہیں 
کیوں صدا آ رہی ہے کھنانن کھن چھنانن چھنانن چھنانن
میں نے پیروں میں پائل تو باندھی نہیں

تسلیم فاضلی

No comments:

Post a Comment