Monday 27 July 2020

مسلسل چپ بہت کچھ راکھ کرتی جا رہی ہے

مسلسل چپ
بہت کچھ راکھ کرتی جا رہی ہے
کچھ سمجھ آتا نہیں اس خامشی کا بھید
میری رات تجھ کو لفظ اوڑھے دیکھتی ہے
اور مجھے ناقابلِ تفہیم سناٹے کے ہالے میں
کچھ ایسی ہی خموشی سے بھری شب تھی
جو تیری رنگ چھلکاتی ہوئی آواز سے مہکی تھی
کچھ صدیوں پرے
اور آج کی شب بھی
تِرے لفظوں کی خوشبو سے کوئی آنگن تو مہکا ہے
کسی انجان دھرتی پر

سیماب ظفر

No comments:

Post a Comment