Sunday 26 July 2020

پی کر اک گھونٹ بھی مجھ سےنہ چلا جائے گا

پی کر اک گھونٹ بھی مجھ سےنہ چلا جائے گا
لڑ کھڑا کر میں گروں گا تو مزه آئے گا
میں نے سوچا ہی نہیں تھا کبھی چاہت میں صنم
دھوکا الفت میں، میرا دل بھی کبھی کھائے گا
میرا گھر بار لٹا ہے، تیری چاہت میں حسیں
تو مٹا کر مجھے، دنیا سے نہ کچھ پائے گا
خود میں حاضر ہوں، اپنے قتل کی آسانی کو
اپنے ہی منہ کی، میرا دشمنِ جاں کھائے گا
نہ تیرے ظلم کی حد ، نہ میری برداشت تمام
ڈھا کے تُو دیکھ لے، کتنے تُو ستم ڈھائے گا
پانا جسموں کا، تو پانا ہی نہیں، کھونا ہے
مجھ کو پا کر بھی تو، مجھ کو نہ کبھی پائے گا
تیرے اخلاص کی بابت کبھی سوچا ہی نہ تھا
تُو بھی اک روز میرے دل سے اتر جائے گا
بد دعا اس کی سماعت میں میری پھر گونجی
ذیش! چاہت نہ زمانے میں کبھی پائے گا

ذیشان نور صدیقی
(ذیش)

No comments:

Post a Comment