میرے ساحر کیا مجھے یاد کیا تھا
جی چاہتا ہے کہ
سرد موسم کی
سبز بارشوں میں
مورنی بن کے ناچوں
اور
اپنے رنگدار پروں پہ
اپنی ایک ایک خواہش لکھ دوں
اور
ہر خواہش میں اک دعا رکھ دوں
کہ
جب بھی میرا ساحر
میری کتابِ عمر کا بابِ عشق کھولے
لکھا ہوا ہر صفحے پہ اسے
ایک ہی نغمۂ بے اختیار ملے
میرے ساحر
کیا مجھے یاد کیا تھا؟
نگہت نسیم
No comments:
Post a Comment