Tuesday 22 December 2020

خواب آنکھوں میں مر گیا شاید

 قلب وحشت سے بھر گیا شاید 

خواب آنکھوں میں مر گیا شاید 

تیری نظروں سے کیا اترنا تھا

سب کے دل سے اتر گیا شاید 

آئینے نے نظر جھکا لی ہے

میری حالت سے ڈر گیا شاید 

جانے والے بھلا ہو تیرا، تُو

مجھ پہ احسان کر گیا شاید 

شہرِ یاراں سے شمس نکلا تھا

دشمنوں کے نگر گیا شاید


شمس خالد

No comments:

Post a Comment