قلب وحشت سے بھر گیا شاید
خواب آنکھوں میں مر گیا شاید
تیری نظروں سے کیا اترنا تھا
سب کے دل سے اتر گیا شاید
آئینے نے نظر جھکا لی ہے
میری حالت سے ڈر گیا شاید
جانے والے بھلا ہو تیرا، تُو
مجھ پہ احسان کر گیا شاید
شہرِ یاراں سے شمس نکلا تھا
دشمنوں کے نگر گیا شاید
شمس خالد
No comments:
Post a Comment