Friday 25 December 2020

اچھا ہوا کہ تو مری تقدیر میں نہیں

💢 اچھا ہوا کہ تُو مِری تقدیر میں نہیں

جو خواب میں کشش ہے وہ تعبیر میں نہیں

جنت ہے، میں ہوں، پیار ہے، تو دلبرا بتا

آخر وہ کیا ہے جو مِرے کشمیر میں نہیں

شاہوں کے چونچلے ہیں، دکھاوے کی بات ہے

ورنہ ہے عدل عدل میں، ⛓زنجیر میں نہیں

جس سے ہمارے وصل کے ارمان پورے ہوں

جاناں! وہ حوصلہ تِری تصویر میں نہیں

حد ہے وہ لوگ ہیں مرے قامت پہ رائے زن

جن کی اک اینٹ بھی مری تعمیر میں نہیں


مسعود ساگر

No comments:

Post a Comment