Thursday 24 December 2020

عجیب حال ہے سو سو کے دن بتاتا ہوں

عجیب حال ہے، سو سو کے دن بِتاتا ہوں 

اندھیری رات میں سورج سے ملنے جاتا ہوں

مرا وجود کسی دوسرے کا مسکن ہے

میں تیسرے کے تصور سے کانپ جاتا ہوں

تلاشنے کیلئے تجھ میں اپنی ذات کا عکس

انا پرست تجھے آئینہ ⌗ بناتا ہوں

بچھا کے جسم کو اپنی چٹائی کی صورت

ترے خیال کا کمبل اسے اُڑھاتا ہوں


رحمان مصور

No comments:

Post a Comment