Saturday, 16 January 2021

برف کا آدمی تو بنا لوں مگر

 برف کا آدمی


برف کا آدمی تو بنا لوں مگر

اب وہ حِدت کا موسم پرانا ہُوا

اک زمانہ ہُوا

اب کہیں بازوؤں کی توقع نہیں


فرخندہ شمیم 

No comments:

Post a Comment