آنکھیں جھوٹ نظارا جھوٹ
جو بھی ہے وہ سارا جھوٹ
ساگر جهوٹ کنارا جهوٹ
دریا کا ہر دهارا جهوٹ
ہم کو آج کہو پھر اپنا
بولو آج دوبارا جھوٹ
اس کی ساری باتیں سچ
باقی جو ہے سارا جهوٹ
مجھ کو تو سچ لگتا ہے
پهر سے بول دوبارا جهوٹ
اس کی آنکهیں بول اٹهیں
جب بھی اس نے مارا جهوٹ
اس کی زباں پر آتے ہی
ہو جاتا ہے پیارا جهوٹ
میں تو صرف تمہارا ہوں
جهوٹ پہ اس نے مارا جهوٹ
مسرت جبین زیبا
No comments:
Post a Comment