Saturday 16 January 2021

ایک ذرہ بھی نہ مل پائے گا میرا مجھ کو

 ایک ذرہ بھی نہ مل پائے گا میرا مجھ کو

زندگی تُو نے کہاں لا کے بکھیرا مجھ کو

سفرِ شب میں تو پھر چاند کی ہمراہی ہے

کیا عجب ہو کسی جنگل میں سویرا مجھ کو

میں کہاں نکلوں گا ماضی کو صدائیں دینے

میں کہ اب یاد نہیں نام بھی میرا مجھ کو

شکوۂ حالِ سیہ گردشِ دوراں سے نہیں

شام باقی تھی کہ جب رات نے گھیرا مجھ کو


شعیب بن عزیز

No comments:

Post a Comment