Sunday 17 January 2021

زندگی کو تباہ کیا کرتے

 زندگی کو تباہ کیا کرتے

ہم بھلا اور نِباہ کیا کرتے

ایسے مصروف تھے وہ اپنوں میں

غیروں پہ اک نگاہ کیا کرتے

شِرک سے باقی سارے چھوٹے ہیں

ہم بڑا اور گناہ کیا کرتے

چار دو دو سے ہی بناتے ہیں

ہم بھلا اور گواہ کیا کرتے

کون محفوظ شہر کے اندر

لوگ شہرِ پناہ کیا کرتے

حاکمِ وقت مہرہ ہے فرخ

جائیے عالی جاہ کیا کرتے


فرخ محمود

No comments:

Post a Comment