مشین
آخری بار اپنی دعوت کب کی تھی؟
خود کو تحفتاً جو پرفیوم دیا تھا
اُس کی خوشبو یاد ہے؟
چائے کو اشرف المشروبات سمجھے
کتنے سال ہوئے ہیں؟
جاب ضروری ہوتی ہے مگر یار
پہلا خط، بائیں ہاتھ سے لکھا
کہ دائیں سے لکھائی پہچانی جائے گی
تمہارے ریپلائی نہ کرنے پہ
چوبیس کیرٹ کے آنسو بہائے جس نے
وہ اشک کتنے مہنگے تھے؟
انسٹا گرام چلانے والوں کو نہیں معلوم
مگر تم جانتے ہو
بٹنوں والے موبائل سے کی پیڈ کے نشان کیوں ختم ہوئے تھے؟
بے ساختہ اُس کا نام لکھے کتنے موسم ہوئے؟
جس استاد نے ہاتھ پکڑ کے لکھنا سیکھایا تھا
سنا ہے دانت گِر گئے ہیں اُن کے
جانے اب کیسے لگتے ہوں گے؟
یہ پیمانے سارے مادی چیزوں کے لیے ہیں
کیا کبھی تُم آٹھ کلو ہنسے ہو؟
یا دو میٹر تمہیں غم ہو؟
جذبات کے بغیر تم فقط “مشین” ہو
اپنے اندر کے بچے کو جس کمرے میں بند کیا تھا
اُس کی چابی کہاں ہے؟
آفس کی فائلوں کا دیمک
تمہارے شوق کھا گیا ہے
جاب ضروری ہوتی ہے، مگر یار
اس کے چکر میں خواب بکھرنے مت دینا
سہیل کاہلوں
No comments:
Post a Comment