سنو
لفظوں کو ادھورا نہ
چھوڑا کرو
انسان ادھورے
ہو جاتے ہیں
کچھ بنا بتائے
الجھنیں بڑھتی ہیں
ادھوری محبت میں
بیتابیاں جنم لیتی ہیں
ہم تو آنکھوں سے
سمجھ جاتے مگر
ایک خوش فہمی
پلتی رہتی ہے
اس بار ماجرا دل
سمجھا کے جاؤ
بس ادھورا نہ چھوڑو
محبت ہی ختم کر جاؤ
مجھ کو پورا کر کے جاؤ
نگہت عبداللہ
No comments:
Post a Comment