Friday, 25 June 2021

سنو لفظوں کو ادھورا نہ چھوڑا کرو

 سنو

لفظوں کو ادھورا نہ 

چھوڑا کرو

انسان ادھورے 

ہو جاتے ہیں

کچھ بنا بتائے 

الجھنیں بڑھتی ہیں

ادھوری محبت میں

بیتابیاں جنم لیتی ہیں

ہم تو آنکھوں سے

سمجھ جاتے مگر

ایک خوش فہمی

پلتی رہتی ہے

اس بار ماجرا دل 

سمجھا کے جاؤ

بس ادھورا نہ چھوڑو

محبت ہی ختم کر جاؤ

مجھ کو پورا کر کے جاؤ


نگہت عبداللہ

No comments:

Post a Comment