شال فلک کی چھوڑیں جی
اپنی مٹی اوڑھیں جی
میں خوابِ خرگوش میں ہوں
مجھ کو ذرا جھنجھوڑیں جی
پیر جی! روٹی کھانی ہے
کیا اب چِلّہ توڑیں جی؟
ٹکّر مار کے انھّے واہ
پتھر کا سر پھوڑیں جی
آ کے رُکا جب دل میں وہ
لگ گئیں میری دوڑیں جی
ہو پائے تو زندگی کو
مصرع مصرع جوڑیں جی
اپنی فوٹو واپس لیں
اور میرا دل موڑیں جی
علی ارمان
No comments:
Post a Comment