Tuesday 28 December 2021

دسمبر کی پر کیف فضا میں تیری یاد آ رہی ہے

 پرسکون


بارش میں بھیگے ہوئے پھول

آنکھوں پہ رکھے پانی کی قطرے

رگڑ رگڑ کر صاف کر رہے ہیں

قریب آتی ہوئی دھوپ

منظر نہلا رہی ہے

ہوا زندگی کا پتہ دے رہی ہے

بادل کروٹ بدل کر سو چکے ہیں

زمین اپنی سریلی آواز میں؛ 

چندا ماموں دور گئے

گا گا کر آسمان سر پہ اٹھا رہی ہے

چرند پرند لہلہاتی فصلوں کی 

چند تصویریں بنا رہے ہیں

خوشی فضا میں لپک لپک کر

تیرے خیال کو تھپکی دے رہی ہے

ہوا سانس لے رہی ہے

نیند میری آنکھوں پہ ہاتھ رکھے

اپنے ساتھ بھگا رہی ہے

دسمبر کی پُر کیف فضا میں

تیری یاد آ رہی ہے


یاسمین سحر

No comments:

Post a Comment