اپنی پوجا
چنچل گوری اپنی پوجا نسدن آپ کرے
شیام پہ نام دھرے
چِتر سیانی پَو پھٹتے ہی مندر میں آ جائے
چندن کے ٹِیکے میں من کی آگ ندی لہرائے
لال لال ہونٹوں پر آشاؤں کے دِیے جلائے
من مدرا نینوں کے در سے جھانک جھانک مُسکائے
پائل چھنکے، چھن چھن چھن چھن، چھم چھم گیت بہائے
اپنے ہی گُن گائے، اور بھگوان سے تار ملائے
جوبن برکھا کی بوندوں کو گوندھ گوندھ کر لائے
پھول کا چولا پہنا کر شردھا سے انہیں چڑھائے
پاربتی کے درپن میں اپنا ہی مُکھ جھلکائے
اپنی سُندر بِندیا دیکھے، آپ ہی سیس نوائے
شیام سلونا رادھے کی اس چھب کا بھید نہ پائے
من ہی من مُسکائے
فکر تونسوی
No comments:
Post a Comment