غمِ زندگی کا یا رب نہ ملا کوئی کنارا
میری فکر بیکراں نے دو جہاں کو چھان مارا
میری آرزو کو بخشی تیری ہر نظر نے رفعت
اسے بے کراں کرے گا میرے شوق کا شرارا
میں کبھی رواں دواں تھا کہیں دشتِ بے خودی میں
کسی دور کی صدا نے مجھے پیار سے پکارا
میرا ظرف یہ کہ لے کر غمِ بیکراں میں چپ ہوں
نہ سخن سے راز پیدا، نہ جبیں سے آشکارا
خالد مینائی
No comments:
Post a Comment