Thursday 22 September 2022

عقل نفیس رکھتا ہے اپنے ہی آپ میں

 عقلِ نفیس رکھتا ہے اپنے ہی آپ میں

اس شخص کو میں سوچ میں جھلا بنا رہا ہوں

بنجر زمین ذہن کی آوارگی نہ کر

میں سر زمینِ عشق کو معلیٰ بنا رہا ہوں

لیلیٰ تُو بن سکے گی نہ معلوم ہے مجھے

مجنوں میں اپنے آپ کو واللّٰہ بنا رہا ہوں

سوچا صنم کو سجدہ کروں بلکل جدا کروں

کانٹے بچھا بچھا کے مصلیٰ بنا رہا ہو

الزام مجھ پہ کُفر کا رضوی لگائیے

میں عین شین قاف کو اللّٰہ بنا رہا ہوں


مزمل رضوی

No comments:

Post a Comment