Saturday, 24 September 2022

پھیلتے سائے اداسی ناگہانی شام کی

 پھیلتے سائے، اداسی، ناگہانی شام کی

آنکھ نے محفوظ کر لی رائیگانی شام کی

آؤ دیکھیں کس طرح کا روپ دھارے گا اُفق

آؤ، صورت دیکھ آئیں آسمانی شام کی 

ننگے سر چلتی رہی ہیں یاں نبیؐ کی بیٹیاں

خونی شبدوں میں ہی لکھنا تم کہانی شام کی 

چاروں جانب پھیل جائے گا اندھیروں کا فسوں

ڈھلتے ڈھلتے ڈھل ہی جائے گی جوانی شام کی 

سوچ کے سب زاویے محدود ہونے لگ گئے 

ذہن میں جب سے بسی ہے لامکانی شام کی


آفاق حاشر

No comments:

Post a Comment