عارفانہ کلام نعتیہ کلام
چرچے مِرے نبیؐ کے ہر آن ہو رہے ہیں
قرآن کے معانی آسان ہو رہے ہیں
عشاقِ مصطفیٰؐ ہیں ہم سب شریکِ محفل
آقائے دو جہاںﷺ پر قربان ہو رہے ہیں
پوروں پہ پڑھتے پڑھتے اسمِ شہِ دو عالمﷺ
دل میں کچھ اور راسخ ایمان ہو رہے ہیں
ختم الرسلﷺ کی باتیں، قائم یہ کائناتیں
دنیا و دیں یہیں پر یکجان ہو رہے ہیں
اتنی سی التجا ہے، بخشش ہی مدعا ہے
رو رو کے ہم نبیؐ جی ہلکان ہو رہے ہیں
کس آنکھ سے کریں گے دیدارِ خاکِ طیبہ
یا رب! خطا ہمارے اوسان ہو رہے ہیں
انساں کی راستی پر، آداب و آگہی پر
آفاق پر ملائک حیران ہو رہے ہیں
رخشندہ جذبِ دل میں پلکیں بھگو بھگو کر
نعتِ رسولﷺ کے ہم شایان ہو رہے ہیں
رخشندہ نوید
No comments:
Post a Comment