Thursday 22 September 2022

میرے کریم کرم تو نے بے شمار کیا

 عارفانہ کلام نعتیہ کلام


میرے کریم کرم تُو نے بے شمار کیا

مجھے غلام، اُنہیںﷺ میرا شہریار کیا

بلا کے عرش پہ حق نے تجھے شب معراج

تیرے سپرد خدائی کا اقتدار کیا

فلک پہ شہرہ ہوا تیری آمد آمد کا

سلام جھک کے فرشتوں نے بار بار کیا

یہ کج گُناہ تو اپنوں کے دل نہ جیت سکے

تیرے خلوص نے دُشمن کا دل شکار کیا

بربِ کعبہ غریب و یتیم بچوں سے

حسنؑ حسینؑ کی مانند تُو نے پیار کیا

خدا کا شکر کہ مثلِ کبوترانِ حرم

طواف میں نے دل در کا بار بار کیا

خزاں نے اشک بہائے جب اپنی قسمت پر

تو مصطفیٰﷺ نے کہا، جا تجھے بہار کیا

گھٹا دیا تیری ہیبت نے قد رعونت کا

عدو پہ گفت پہ فرعونیت پہ وار کیا

نصیر تا بہ ابد تاجِ گل امر ٹھہرا

وہ دین حق جو محمدؐ نے آشکار کیا


سید نصیرالدین نصیر

No comments:

Post a Comment