Thursday, 22 September 2022

سنا ہے وہ مجھ کو بھلانے لگا ہے

 سنا ہے وہ مجھ کو بھلانے لگا ہے

تبھی اپنے احساں جتانے لگا ہے

سنی جب سے اس نے رقیبوں کی باتیں

وہ تب سے نگاہیں چُرانے لگا ہے

بچھڑنے کا لگتا ارادہ ہے اس کا

قصیدے جو شب بھر سنانے لگا ہے

وہی شخص جو تھا کبھی دل کا حاکم

وہی تخت اپنا گرانے لگا ہے

کرونا نے ظاہر کیا یہ کہ خالق

حفاظت کا پہرا اٹھانے لگا ہے

اٹھو اب جلا دو سیاہی میں مشعل

حریف اپنا شمعیں بجھانے لگا ہے

کہیں دور جا کر سبھی سے مبارک

الگ اپنی دنیا بسانے لگا ہے


مبارک لون

No comments:

Post a Comment