مدتوں دیکھ لیا چپ رہ کے
آؤ کچھ ان سے بھی دیکھیں کہہ کے
اس تغافل پہ بھی اللہ اللہ
یاد آتا ہے کوئی رہ رہ کے
ہے روانی کی بھی حد اک آخر
موج جائے گی کہاں تک بہہ کے
کوئی طالب ہی نہیں تھا، ورنہ
پھول تو باغ میں اکثر مہکے
سچ تو یہ ہے کہ ندامت ہی ہوئی
راز کی بات کسی سے کہہ کے
عبدالمجید حیرت
No comments:
Post a Comment