Friday 23 September 2022

مدتوں دیکھ لیا چپ رہ کے

 مدتوں دیکھ لیا چپ رہ کے

آؤ کچھ ان سے بھی دیکھیں کہہ کے

اس تغافل پہ بھی اللہ اللہ

یاد آتا ہے کوئی رہ رہ کے

ہے روانی کی بھی حد اک آخر

موج جائے گی کہاں تک بہہ کے

کوئی طالب ہی نہیں تھا، ورنہ

پھول تو باغ میں اکثر مہکے

سچ تو یہ ہے کہ ندامت ہی ہوئی

راز کی بات کسی سے کہہ کے


عبدالمجید حیرت

No comments:

Post a Comment