Saturday 24 September 2022

ماں تو نے کچھ کہا ہوتا پوچھ ہی لیا ہوتا

 راضی نامہ کی بھینٹ چڑھتی ہوئی لڑکی


ماں

تُو نے کچھ کہا ہوتا

پوچھ ہی لیا ہوتا

بھیڑئیے ہیں وہ سارے

دیکھ ہی لیا ہوتا

وِیر

تُو بھی کیوں چُپ ہے

تیری نرم آنکھوں میں 

سارے فیصلوں کے بعد

اشک آئے بھی تو کیا

اشک آنے سے پہلے

فیصلہ کیا ہوتا

مجھ کو ان رواجوں پر 

وارنے سے کچھ پہلے

سوچ ہی لیا ہوتا

سوچ ہی لیا ہوتا


حنا سمیع

No comments:

Post a Comment