راضی نامہ کی بھینٹ چڑھتی ہوئی لڑکی
ماں
تُو نے کچھ کہا ہوتا
پوچھ ہی لیا ہوتا
بھیڑئیے ہیں وہ سارے
دیکھ ہی لیا ہوتا
وِیر
تُو بھی کیوں چُپ ہے
تیری نرم آنکھوں میں
سارے فیصلوں کے بعد
اشک آئے بھی تو کیا
اشک آنے سے پہلے
فیصلہ کیا ہوتا
مجھ کو ان رواجوں پر
وارنے سے کچھ پہلے
سوچ ہی لیا ہوتا
سوچ ہی لیا ہوتا
حنا سمیع
No comments:
Post a Comment