فلمی گیت
یہ دعویٰ آج دنیا بھر سے منوانے کی خاطر آ
یہ دیوانے کی ضد ہے اپنے دیوانے کی خاطر آ
تیرے در سے میں خالی لوٹ جاؤں کیا قیامت ہے
تُو میری روح کا کعبہ، میری جانِ عبادت ہے
جبینِ شوق کے سجدوں کو اپنانے کی خاطر آ
یہ دیوانے کی ضد ہے اپنے دیوانے کی خاطر آ
میری دیوانگی کی میری وحشت کی قسم تجھ کو
حضورِ عشق کی، نازِ محبت کی قسم تجھ کو
زمانے کو وفا کی شان دکھلانے کی خاطر آ
یہ دیوانے کی ضد ہے اپنے دیوانے کی خاطر آ
میں تیرے حسن کا صدقہ اتاروں سامنے آ جا
گریباں دھجیاں کر کر کے واروں سامنے آ جا
شکستہ پن، پریشاں حال پروانے کی خاطر آ
یہ دیوانے کی ضد ہے اپنے دیوانے کی خاطر آ
ساحر لدھیانوی
No comments:
Post a Comment