Thursday 22 September 2022

سرور رہتا ہے کیف دوام رہتا ہے

 عارفانہ کلام نعتیہ کلام


سُروُر رہتا ہے کیفِ دوام رہتا ہے

لبوں پہ میرے درودﷺ و سلام رہتا ہے

بری ہیں نارِ جہنم سے خدا کی قسم

وہ جس کو ذکرِ محمدﷺ سے کام رہتا ہے

جو ایک بار انہیںﷺ دیکھ لے مقدر سے

تمام عمر انہیںﷺ کا غلام رہتا ہے

تمہارےﷺ در کی گدائی جسے میسر ہے

اسی کے قبضے میں سارا نظام رہتا ہے

نثار خاکِ مدینہ پہ یہ نجومِ فلک

طوافِ شاہ میں ماہِ تمام رہتا ہے

یہ ہے حیاتِ محبت کا ماحصل خالد

کہ دردِ نعتِ نبیؐ صبح و شام رہتا ہے


خالد محمود خالد

خالد محمود نقشبندی  

No comments:

Post a Comment