عارفانہ کلام منقبت
وہ بے شعور ہے اب اس سے کیا خفا ہونا
جسے نصیب نہیں ہے، حسینؑ کا ہونا
کسی اُبھرتے ہوئے آفتاب جیسا تھا
اس ایک خیمے کا بُجھتا ہوا دِیا ہونا
بتا رہی ہے مسلسل یہ خیر کی ترتیب
زمیں پہ کعبہ، نجف اور کربلا ہونا
حسینؑ سجدے میں سر رکھ کے پوچھتے ہوں گے
الہٰی کیسا لگا، آپ کو خدا ہونا؟
جو قیدیوں کی محبت میں خود کڑے پہنے
بھلا وہ چاہے گا اس قید سے رہا ہونا
حسنین محسن
No comments:
Post a Comment