Wednesday 21 September 2022

وہ بے شعور ہے اب اس سے کیا خفا ہونا

عارفانہ کلام منقبت


 وہ بے شعور ہے اب اس سے کیا خفا ہونا 

جسے نصیب نہیں ہے، حسینؑ کا ہونا 

کسی اُبھرتے ہوئے آفتاب جیسا تھا 

اس ایک خیمے کا بُجھتا ہوا دِیا ہونا

بتا رہی ہے مسلسل یہ خیر کی ترتیب

زمیں پہ کعبہ، نجف اور کربلا ہونا

حسینؑ سجدے میں سر رکھ کے پوچھتے ہوں گے

الہٰی کیسا لگا، آپ کو خدا ہونا؟

جو قیدیوں کی محبت میں خود کڑے پہنے

بھلا وہ چاہے گا اس قید سے رہا ہونا


حسنین محسن

No comments:

Post a Comment