Saturday, 24 September 2022

راز ہائے فنا و بقا کی امیں

 مرثیہ سے اقتباس


راز ہائے فنا و بقا کی امیں

خاتمِ موت پر زندگی کا نگین

با ادب، با ادب، میرے دل کی تڑپ

دیکھ پھر دیکھ، اے میری چشمِ یقین

حق کی آیات بکھری ہوئی ہیں یہاں

عرشِ اعظم کے تارے ہیں ذرے نہیں

مہبطِ انبیاء،۔ قبلۂ اولیاء

سجدہ گاہِ ملائک ہے یہ سرزمیں

کربلا کربلا! ارضِ کرب و بلا

مہرِ صدق و صفا کے سپہرِ بریں


کرار حسین

No comments:

Post a Comment