عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
سردارِ کائناتﷺ ہی سلطانِ نعت ہے
پڑھ لو درودِ عشق یہی جانِ نعت ہے
بادل کا ٹکڑا سایہ کرے مجھ پہ بھی حضورؐ
پھر میں بھی کہہ سکوں گی یہ فیضانِ نعت ہے
کیا حقِ بندگی ہو ادا ان حروف سے
محبوب کی ثنا میں تو قرآنِ نعت ہے
تلقین گونجتی ہے سماعت میں روز و شب
تخلیقِ کائنات ہی شایانِ نعت ہے
ہر اک نبیؑ ہے لائقِ تحسین، ہاں مگر
بِن آپؐ کے ہے کون جو پہچانِ نعت ہے
ہے لا الہ بھی پاس، ہے صلِ علیٰؐ بھی پاس
یعنی کہ میرے پاس تو سامانِ نعت ہے
پیشِ نگاہ آپﷺ کی توصیف ہے، مگر
ناہید! کیا تجھے ذرا عرفانِ نعت ہے؟
ناہید ورک
No comments:
Post a Comment