Thursday 16 February 2023

عنقریب انسان ناپید ہو جائیں گے

 پرونیٹ


عنقریب انسان ناپید ہو جائیں گے

پُر امن زندگی، درندے بے فکر پھریں گے

پرندے اگر اڑے تو اپنی مرضی سے اڑیں گے

شیر ہرنیوں کو اپنے پیٹ پہ بیٹھا کر انسانی کہانیاں سنائیں گے

زمین کو اب امن دینے کی ٹھان لی جائے گی

مٹی سے خلقت کا ناکام تجربہ دوبارہ نہیں کیا جائے گا

خالق شرمندہ ہے اب ایسی مخلوق نہیں آزمائے گا

یعنی اس بار فرشتوں کی مان لی جائے گی

زمین کی رونق کے لیے اب بلائیں بھیجی جائیں گی

زمینی رنگ خاکی ہی رہے گا وہ اسے لال نہیں کریں گی

بلائیں ناپید نہیں ہوں گی جب تک انسان نہیں بنیں گی

اور بلائیں اپنے بچوں کو انسان سے ڈرائیں گی

انسان لپیٹ کے رکھ دئیے جائیں گے 

اور یہ گٹھڑیاں کبھی نہیں کھولی جائے گی

بلائیں کبھی ناپید نہیں ہوں گی 

کیونکہ وہ انسان نہیں بن پائیں گی


افکار علوی

No comments:

Post a Comment