وہ اور ہوں گے کہ جو دشمنوں میں مارے گئے
کہ ہم تو اپنے خدا کے گھروں میں مارے گئے
جو تجھ سے مانگنے آئے تھے خیریت، یارب
تِرے وہ بندے تِری مسجدوں میں مارے گئے
یہ کوئی جنگ نہیں تھی، نماز تھی مولا
دعا بہ لب تھے جو پہلی صفوں میں مارے گئے
لہو میں تر ہیں کتابِ مبین کے اوراق
تلاوتوں کے امیں آیتوں میں مارے گئے
پڑھو کہ تیس سپاروں میں کیا لکھا ہوا ہے
تو کیوں نمازی عبادت گہوں میں مارے گئے
رقم کرو کوئی نوحہ یتیم خوابوں کا
دلوں میں پیدا ہوئے تھے، دلوں میں مارے گئے
سپاہِ عشق! تِری خیر، کیا خبر ہے تجھے
کہ بدنصیب تِری غفلتوں میں مارے گئے
وہ منزلوں پہ مجھے یاد آئیں گے، فارس
تمام راہی کہ جو راستوں میں مارے گئے
رحمان فارس
No comments:
Post a Comment