Friday, 17 February 2023

تمہارے بدلنے سے پہلے میری حالت نہیں بدلی جا سکتی

 جسم کی ترسیل


تمہارے بدلنے سے پہلے میری حالت نہیں بدلی جا سکتی

خود کو سمجھانے کی ہر کوشش 

تمہارے ہونے سے ناکام ٹھہری ہے

جب یہ طے ہے کہ تم نے چلے جانا ہے 

اور میں نے بھی جانے دینا ہے

تو پھر مزید دیر کرنے کی کیا ضرورت ہے

کسی اور کے لمس پر بھلا مجھے کیا اعتراض ہوسکتا ہے

ویسے بھی جسم کو سرد ہونے میں کتنی دیر لگتی ہے

مجھے نہیں سوچنا کہ تم نے کیا پایا کیا کھویا

مگر میرے پاس بچا ہے ایک ناختم ہونے والا اضطراب

جبکہ اب میں ٹھہراؤ چاہتا ہوں

جسم کی نرمی، نمی اور خوشبو 

فرار کی راہ میں بے کار کی رکاوٹیں ہیں

لیکن میں ابھی کسی اور جسم سے خود کو نہیں بھر سکتا 

خالی جسم کا خلا، خلا میں بھی نہیں سما سکتا ہے

الوداعی بوسہ مجھے زمین بوس کر سکتا ہے 

پر میری خاموشی میرا ساتھ دینا جانتی ہے

باتیں بہت سی ہیں لیکن میں اب چپ رہنا چاہتا ہوں

تم نے جو سوچا وہی حتمی ہے

سو میری چھوڑو تم آگے بڑھو

خود کو سنبھالنے کی خاطر 

میں ایک بار پھر پٹری سے اتر جاؤں گا


صفی سرحدی

No comments:

Post a Comment