وہ زندگی کا
بُرا سمے تھا
میں تم سے جب تک مِلا نہیں تھا
سمے جو گُزرا
سماں جو بدلا
تو تم کو میری وِیران دُنیا میں
ایسے رب نے اُتار ڈالا
کہ جیسے کوئی
اُجاڑ پودے کی خالی ٹہنی پہ
اوس بن کر اُتر گیا ہو
نِکھر گیا ہو
وہ خالی ٹہنی
جو اپنے ہونے کا
کر نہ پائی یقین اب تک
اُسے تِرا وہ وجودِ شبنم
بتا رہا ہے کہ خاص ہے وہ
سلمان بشیر
No comments:
Post a Comment