یومِ محبت
سرخ گلاب، نہ خوشبو، تحفے
کچھ مجھ کو درکار نہیں ہے
کاش اس بار محبت کے دن
ایک لفافہ
سادہ سی اک ڈاک کی صورت مل جائے
اور اس عام لفافے کو میں جب کھولوں تو
اس کے اندر
ایک سنہرے کاغذ میں بند
ریشم کی ڈوری سے لپٹا
میرے دائیں گال کو چھوتا
بس چٹکی بھر لمس تمہارا
مجھ تک پہنچے
کیا اس بار محبت کے دن
بھجوا دو گے؟
عنبرین خان
No comments:
Post a Comment