Monday 13 February 2023

وہ مجھے حکمت تسخیر جہاں دیتا ہے

 وہ مجھے حکمتِ تسخیرِ جہاں دیتا ہے

اور مہلت میں فقط عمرِ نہاں دیتا ہے

دشت میں اس نے اٹھا دی ہیں کئی دیواریں

گھر مِرا چھین کے جو مجھ کو مکاں دیتا ہے

ہجر کے پیڑ کو اب آگ لگا دی میں نے

دھوپ دیتا تھا کبھی، آج دھواں دیتا ہے

لوٹ لیتا ہے سکوں کاسۂ دل سے پیارے

عشق خوشیوں کے بھکاری کو فغاں دیتا ہے

حسن تاجر ہے وہ بازارِ محبت کا فہد

نوٹ لیتا ہے یقیں کے تو گماں دیتا ہے


سردار فہد

No comments:

Post a Comment