Monday, 13 February 2023

دل میں بے چینی سر بستر راحت ہو گی

 دل میں بے چینی سرِ بستر راحت ہو گی

اس قدر وصل کی مشتاق طبیعت ہو گی

لاکھ ارمان بھرے حشر میں ہوں گے پامال

چھوٹے سے سِن میں بھی رفتار قیامت ہو گی

دو بھی بوسے جو مجھے نام خدا پر دو گے

اس سے کچھ کم تو نہیں حسن کی دولت ہو گی

چٹکیاں لے کے جو پہنچی کبھی وہ زلفِ سیاہ

دردِ دل اٹھنے کی ضامن شبِ فُرقت ہو گی

قیصر ہند لقب بخشے گی گوہر امید؟

ہم کو تفویض جو ملکہ کی وزارت ہو گی


گوہر جان/گوہر جان ہمدم/انجلینا ییوارڈ 

No comments:

Post a Comment