Sunday 12 February 2023

اگر رقصاں ہے کوٹھے میں طوائف راز روٹی ہے

 اگر رقصاں ہے کوٹھے میں طوائف، راز روٹی ہے 

 کہ چھن چھن کی حقیقت سے کُھلا آواز روٹی ہے

خوشی کے گیت سن کر مسکرانے کا نہیں سوچا

ہمیں معلوم ہے اس دہر میں ہر ساز روٹی ہے

 یہاں تلقین مت کر پارسائی کی، کہ اے واعظ

یہاں سیرت اکارت ہے، یہاں ممتاز روٹی ہے

ہمیں اس عرش سے یارب جہاں میں کس لیے بھیجا

جہاں انجام روٹی ہے،۔ جہاں آغاز روٹی ہے

کوئی کب آفتوں سے کھیلتا ہے اپنی مرضی سے

یہ نقطہ ہے رقم  کہ اصل میں جاں باز روٹی ہے

پرندے! دیرپا اڑھ کر تُو بازی لے گیا، لیکن

کسی کو یہ پتا بھی ہے تِری پرواز روٹی ہے 

اگر حماد! اس کرۂ آب و گل کو دیکھیں تو

کہیں بھرپور ہے روٹی کہیں ایجاز روٹی ہے


حماد مہر

No comments:

Post a Comment