Friday 16 June 2023

ہر لمحۂ حیات دل و جاں پہ بار ہے

 ہر لمحۂ حیات دل و جاں پہ بار ہے

زندہ ہوں اس لیے کہ تِرا انتظار ہے

گُل چاک پیرہن ہے، کلی دلفگار ہے

شاید اسی کا نام چمن میں بہار ہے

ہزار غم، ہزار شکر کے قابل سہی، مگر

دل جس سے ٹوٹ جائے وہی سازگار ہے

دنیا میں کس کو دیکھ کے جی اپنا خوش کرے

وہ بد نصیب جس کو تِرا انتظار ہے

قیدِ قفس سے رسمِ کُہن چُھٹ سکے گی کیا

ہم ہوں نہ ہوں چمن میں ہماری بہار ہے

مانا کہ اس نگاہ نے دیوانہ کر دیا

خوش ہوں کہ آرزوئے کرم سازگار ہے

تسکین! ترکِ عشق کو مدت ہوئی، مگر

اب بھی یہ دل انہیں کے لیے بیقرار ہے


تسکین قریشی

No comments:

Post a Comment